اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں حالیہ دنوں ڈیجیٹل لون ایپلی کیشنز کی طرف سے شہریوں کو بلیک میل کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے متعدد کیسز سامنے آئے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق یہ ایپلی کیشنز مبینہ طور پر صارفین کا انتہائی نجی نوعیت کا ڈیٹا ان کے موبائل فونز سے چوری کرتی ہیں اور پھر اس کے ذریعے صارفین کو بلیک میل کرتی ہیں۔
یہ ایپلی کیشنز صارفین سے فون میں بے شمار چیزوں تک رسائی مانگتی ہیں۔ ویب سائٹ کے مطابق لون دینے والی ایسی ہی ایک ایپلی کیشن’بروقت‘ صارفین سے لوکیشن، ذاتی معلومات (نام، ای میل ایڈریس، یوزر آئی ڈیز، ایڈریس، فون نمبر وغیرہ)، مالیاتی معلومات، میسجز، فوٹوز اور ویڈیوز، کیلنڈر، فون میں محفوظ کیے گئے رابطہ نمبرز اور صارف کی ایپ ایکٹیویٹی (صارف فون میں کون کون سی ایپلی کیشنز استعمال کرتا ہے) اپنے پاس محفوظ کرتی ہے۔
اسی طرح ایزی لون اور معاون جیسی آن لائن قرض دینے والی ایپلی کیشنز بھی مذکورہ تمام چیزوں تک رسائی حاصل کرتی ہیں اور صارف کا ڈیٹا اپنے پاس محفوظ کر لیتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور گوگل پلے سٹور کی طرف سے ان ایپلی کیشنز کے خلاف اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
وہ موبائل ایپس جو غیرقانونی طورپر پاکستانیوں کا نجی ڈیٹا چوری کرتی ہیں اور پھر بلیک میل کیا جاتاہے
Leave a comment